آپریشن دوارکا
آپریشن دوارکا | |||||
---|---|---|---|---|---|
سلسلہ پاک بھارت جنگ 1965ء of پاک بھارت جنگ 1965ء | |||||
| |||||
مُحارِب | |||||
پاک بحریہ |
بھارتی بحریہ | ||||
کمان دار اور رہنما | |||||
عَمِيد البحر S.M. Anwar | Rear Admiral K.P. Samson [حوالہ درکار] | ||||
شریک دستے | |||||
پاک بحریہ | |||||
طاقت | |||||
PNS Babur PNS Khaibar PNS Badr PNS Jahangir PNS Shah Jahan PNS Alamgir PNS Tippu Sultan PNS Ghazi |
Unknown (Ships were kept at bay) | ||||
ہلاکتیں اور نقصانات | |||||
کوئی نہیں |
پاکستانی ذرائع کے مطابق 2 بھارتی افسر اور 13 سیلزر ہلاک [1] بھارتی ذرائع کے مطابق دواکا کو جزوی نقصان[2] | ||||
آپریشن دوارکا پاک بحریہ کی طرف سے 7 ستمبر 1965 کو بھارتی ساحلی شہر دوارکا میں کیا جانے والا آپریشن تھا۔ یہ پاکستانی بحریہ کا کسی بھی پاک بھارت جنگ میں پہلا استعمال تھا۔ 7 ستمبر 1965 کو پاک بحریہ کے جنگی جہاز حفاظتی گشت پر مامور تھے کہ انھیں جنوبی دوارکا سے مغرب میں 120 میل کی طرف برھ کر شام 6 بجے تک پوزیشن سنبھال لینے کی ہدایات ملیں۔ ان کے ریڈار اسٹیشن کو ابتدائی طور پر بمباری کا ہدف دیا گیا۔ ٹکٹیکل کمانڈ کے آفیسر پی این ایس بابر پر سوار ہوئے اور فوری فائرنگ کی ہدایت کو حتمی شکل دی اور انھوں نے جاتے ہوئے دوسرے جہازوں کو بھی ہدایت فراہم کیں۔ اپنے منصوبے کے مطابق پاک بحریہ کے 7 جہازوں کے گروپ نے فائرنگ پوزیشن پر نصف شب کو پہنچ کر پوزیشن سنبھال لیں اور ان کے ساتھ 27 گنز تھیں۔ ایک کروز بابر کے پاس 5.25″ ٹورٹس، دو جنگی کلاس ڈسٹرائرز، پی این ایس خیبر اور بدر کے پاس 4.5″ ٹورٹس تھے۔ تین چوکر کلاس 4.5″ ڈسٹرائرز مونٹنگذ تھیں۔ ایک فریگیٹ ٹیپوسلطان 4″ مونٹنگز تھی۔ گہری اندھیری رات اور مکمل بلیک آؤٹ میں ریڈار کی مدد سے فائرنگ کی جاتی تھی۔ جہازوں نے شمال مغرب کی جانب رخ کیا تاکہ تمام گنوں سے بیک وقت فائرنگ کو ممکن بنایا جا سکے۔ چند منٹوں میں انھوں نے 50 ،50 راؤنڈز فائر کیے۔ اس آپریشن میں بھارت کا کراچی پر حملے کا منصوبہ ناکام بنا دیا گیا۔اس حملے میں رن وے کو بھی مکمل طور پر تباہ کر دیا گیا تھا جب کہ انفراسٹرکچر اور سیمنٹ فیکٹری کو بھی راکھ کا ڈھیر بنا دیا گیا تھا۔ اس جنگ میں پاک بحریہ کو امریکی آبدوز غازی کی شکل میں بھارت پر سبقت حاصل تھی اور ایسی آبدوز پورے خطے میں موجود نہ تھی۔>
نقصان
[ترمیم]اس آپریشن کے حوالے سے دونوں ممالک کے ذرائع ابلاغ متضاد دعوے کرتے ہیں۔
پاکستانی ذرائع
[ترمیم]پاکستانی ذرائع ابلاغ کے مطابق اس آپریشن میں 2 بھارتی افسر اور 13 سیلزر ہلاک ہوئے [3]
۔
بھارتی ذرائع
[ترمیم]بھارتی ذرائع کے مطابق اس آپریشن میں دواکا ٹاؤن کو جزوی نقصان پہنچا[2]
مزید دیکھیے
[ترمیم]حوالہ جات
[ترمیم]- ↑ "معرکہ 1965 اور پاک بحریہ کا مشن دوارکا"۔ ایکسپریس اردو۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 ستمبر 20120
- ^ ا ب Madan, Ramesh (Ex-Sgt, IAF)۔ "The Shelling of Dwarka"۔ Bharath Rakshak۔ Bharat-Rakshak.com۔ 24 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 8 نومبر 2011
- ↑ "معرکہ 1965 اور پاک بحریہ کا مشن دوارکا"۔ ایکسپریس اردو۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 ستمبر 20120